آج کی مشق پنج حرفی الفاظ سے متعلق ہے۔
پہلی صورت
جس وزن کی ہم مشق کرنے جا رہے ہیں وہ کہلاتا ہے مَفعُول۔
پانچ حروف۔
پہلا متحرک، دوسرا ساکن، تیسرا متحرک، چوتھا ساکن، پانچواں پھر ساکن۔
پانچواں حرف چونکہ ترتیب میں چوتھے حرف کے بعد مسلسل دوسرا ساکن بھی ہے اس لیے موقوف بھی کہلاتا ہے۔
اس وزن کے الفاظ دیکھیے:
تعبیر، افکار، ایجاد، شمشان، آواز، زنبیل، راحیل، فاروق، اوزان، دیوار، دراصل، وغیرہ وغیرہ۔
آپ غور کریں تو معلوم ہو گا کہ مفعول دو ایسے اوزان سے مل کر بنا ہے جنھیں ہم پہلے دو حرفی اور سہ حرفی الفاظ کی مشقوں میں پڑھ چکے ہیں۔ یعنی فع اور فاع۔
فع + فاع = مفعول
دوسری صورت
پنج حرفی الفاظ کی دوسری قسم دیکھیے۔
وزن ہے فَعُولُن۔
پانچ حروف۔ پہلے دو متحرک، تیسرا ساکن، چوتھا متحرک، پانچواں ساکن۔
یہ بھی ہماری مشقوں میں گزر چکے دو اوزان کا مجموعہ ہے۔ فَعَل اور فَع۔
فَعَل + فَع = فَعُولُن
مثالیں ملاحظہ فرمائیے۔
سلامت، غریبی، نواسا، مقدّر، خلیفہ، نشانہ، ٹھکانا، عجائب، اقامہ، وغیرہ وغیرہ۔
تیسری صورت
پنج حرفی الفاظ کی تیسری قسم کا وزن فاعِلُن ہے۔
یہ بھی فَعَل اور فَع کا مجموعہ ہی ہے۔ فرق صرف ترتیب میں ہے۔ اس وزن میں فع پہلے آتا ہے اور فعل بعد میں۔
فَع + فَعَل = فاعِلُن
مثالیں دیکھیے:
دوستی، آرزو، حوصلہ، مصلحت، ٹھیکرا، چابیاں وغیرہ وغیرہ۔