کیا ضروری ہے کہ دیوانے کودیوانہ کہو
لوگ کہتے ہیں کہیں تم تو خدارا نہ کہو
میں کوئی اور ہوں وہ اور ہے ایسا نہ کہو
مجھے محبوب کہو چاہنے والا نہ کہو
نام کا نام نہ لو نام کو میرا نہ کہو
مجھے وہ کہہ کے پکارو مجھے اس کا نہ کہو
کچھ نہیں جانتے اور بکتے ہو یہ کچھ لوگو
کچھ اگر ہو تمھیں معلوم تو کیا کیا نہ کہو
کیا سمجھتے ہو سمجھتے نہیں ہم چپ کا سبب
ایک ہی بات ہے کہنے کی کہو یا نہ کہو
عشق اور مشک چھپائے نہیں چھپتے نہ چھپاؤ
اس نہیں کہنے سے کچھ بھی نہیں ہوتا نہ کہو
مجھے وہ یاد ہے جو بھول گیا ہے تم کو
خود کو سچا نہ کہو یا مجھے جھوٹا نہ کہو
خلق بیمار ہے بیمار مگر کس کی ہے
وہ مسیحا ہے مگر اس کو مسیحا نہ کہو
کر کے راحیلؔ کی تعریف جلاؤ نہیں دل
ہم برا اس کو نہیں کہتے تم اچھا نہ کہو