نہ ہوئی چارہ گری دنیا میں
ہم بھی تنہا تھے بھری دنیا میں
تیری اقلیم سرِ عرشِ بریں
میری شوریدہ سری دنیا میں
سبھی کھوٹے ہیں عمل کے سکے
ایک تقدیر کھری دنیا میں
نہ کسی کام کی دنیا اے گل!
نہ کوئی دیدہ وری دنیا میں
کتنی دشوار ہے، کتنی دشوار!
ایک یہ خود نگری دنیا میں
غنچۂ دل کو سہارے راحیلؔ
ہے کوئی شاخ ہری دنیا میں؟