نہیں بس میں عمل تو محشر کیوں
یہ مقدر ہے یہ مقدر کیوں
آزر آزر بنا خلیل خلیل
کیوں خدائے خلیل و آزر کیوں
ہے مجھے خلد پر یقین مگر
کل ہے بہتر تو آج بدتر کیوں
چند ظالم ہیں انگنت مظلوم
تیری نظروں میں سب برابر کیوں
ہم بظاہر تو ٹھیک تھے راحیلؔ
جھانکتا کوئی دل کے اندر کیوں