Skip to content

کیفیات

راحیلؔ فاروق

فہرست

صحافی ادیب بن گئے ہیں اور ادیب صحافی۔ شعروں میں خبریں ہیں اور خبروں میں قافیہ پیمائیاں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 30 ستمبر 2020 ء
  • ربط

قُلْ لَّآ اَجِدُ فِىْ مَآ اُوْحِىَ اِلَىَّ مُحَرَّمًا عَلٰى طَاعِمٍ يَّطْعَمُهٝٓ اِلَّآ اَنْ يَّكُـوْنَ مَيْتَةً اَوْ دَمًا مَّسْفُوْحًا اَوْ لَحْـمَ خِنزِيْرٍ فَاِنَّهٝ رِجْسٌ اَوْ فِسْقًا اُهِلَّ لِغَيْـرِ اللّـٰهِ بِهٖ ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْـرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَاِنَّ رَبَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْـمٌ (انعام: 145)

کہہ دو کہ میں اس وحی میں جو مجھے پہنچی ہے کسی چیز کو کھانے والے پر حرام نہیں پاتا جو اسے کھائے مگر یہ کہ وہ مردار ہو یا بہتا ہوا خون یا سور کا گوشت کہ وہ ناپاک ہے یا وہ ناجائز ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے، پھر جو بھوک سے بے اختیار ہوجائے ایسی حالت میں کہ نہ بغاوت کرنے والا اور نہ حد سے گزرنے والا ہو تو تیرا رب بخشنے والا مہربان ہے۔

حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کہی ہوئی بات کو کہتے ہیں۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے پیغمبرِ پاکؐ کو حکم دیا ہے کہ وہ کہیں کہ ان تک جو وحی پہنچی ہے اس کی رو سے مردار، خون، سؤر یا غیر اللہ کے ذبیحے کے سوا کوئی شے کھانے والوں پر حرام نہیں۔ الخ۔ مگر کتنی دلچسپ بات ہے کہ احادیث کے کسی مجموعے میں اس مضمون کی ایک بھی حدیث نہیں ملتی!

گویا احادیث کی رو سے کوئی ثبوت نہیں کہ رسولِ مصطفیٰؐ نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان پر عمل کیا ہو۔ نعوذ باللہ، معاذ اللہ۔ الٹا جو روایات حلت و حرمت پر ملتی ہیں وہ اللہ کے دیے ہوئے اس حکم کے یکسر خلاف ہیں۔ ثم معاذ اللہ!

اللہ عزوجل نے قرآنِ مجید میں بالتصریح فرمایا ہے کہ رحمت اللعالمینؐ اپنی خواہش یا مرضی سے کچھ نہیں کہتے۔ پھر کیا وجہ ہے کہ اللہ ایک بات کہنے کا حکم دے اور وہ ہمارے نبیؐ کبھی کسی سے نہ کہیں اور جس بات کا اشارہ تک قرآن میں نہ ملے اس پر تواتر سے احادیث مل جائیں؟

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 20 ستمبر 2020 ء
  • ربط

سب مجرم کے درپے ہیں۔ حیرت ہے کہ قانون بھی اس کے والدین سے نہیں پوچھنا چاہتا کہ بزرگو، خدا نے آپ کو ایک موم کا گڈا دیا تھا۔ آپ نے اسے سنگین درندہ کیسے اور کیوں بنا دیا؟
 
ہماری رائے میں ہر مجرم کے والدین کو کم از کم برابر کی سزا ہونی چاہیے۔ وہ دراصل جرم کے ماں باپ ہیں۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 19 ستمبر 2020 ء
  • ربط

ہماری شناخت اکیسویں صدی کے پاکستانی کے سوا کچھ نہیں۔ ہم عرب نہیں ہیں۔ ترک نہیں۔ بھارتی نہیں۔ امریکی اور یورپی نہیں۔ ہمارا تمدن ان سب تمدنوں ہی کی طرح ایک منفرد اور بھرپور تمدن ہے۔ ہمیں کیا ضرورت پڑی ہے کہ مذہب، سائنس، ترقی یا جغرافیے کے نام پر کسی کی غلامی اختیار کریں؟

خدا عرب اور ترکی کی طرح پاکستان کا بھی ہے۔ سائنس اور ترقی یورپ اور امریکہ کی طرح پاکستان کے لیے بھی ناممکن نہیں۔ ہندوستان کی طرح ایک جغرافیائی اور زمینی حقیقت مملکتِ خداداد پاکستان بھی ہے۔

ہماری شناخت اکیسویں صدی کے پاکستانی کے سوا کچھ نہیں۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 20 مئی 2020 ء
  • ربط

لاہور میں وکلا کے امراضِ قلب کے ہسپتال پر حملے کے تناظر میں

(اقبالؒ کی روح سے معذرت کے ساتھ)

سبق پھر پڑھ جہالت کا ضلالت کا رذالت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا میں وکالت کا

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 11 دسمبر 2019 ء
  • ربط

وہ زمانہ میں نے دیکھا ہے کہ راہ چلتی خواتین تاریک اور ویران راہوں میں مرد کی پرچھائیں دیکھ کر لرز اٹھتی تھیں۔ دل ڈوبنے لگتا تھا کہ خدا جانے کون مردوا ہے۔ عورت ذات دیکھ کر شرارت نہ کرے۔ لیکن وہی آدمی ڈاڑھی والا نکلا تو گویا پوبارہ ہو گئی۔ ہائے، یہ تو مولوی ہے۔ بھلا مانس ہے بیچارہ۔ کچھ نہیں کہے گا۔ بلکہ کسی نے کہا تو بچائے گا۔

یہ زمانہ میں دیکھ رہا ہوں کہ مرد بھی اکیلے میں مولوی کو دیکھ لیں تو پیشاب خطا ہو جاتا ہے۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 21 اکتوبر 2019 ء
  • ربط

سائنس اور سائنسی طرزِ فکر پر یقین ہمارے ہاں کم و بیش ایک مذہب کی سی جارحیت اور کٹر پن اختیار کر گیا ہے۔ عوام کے جہل پر گرفت کرنے والے بر خود غلط علما کی اکثریت اس حقیقت سے ناواقفِ محض ہے کہ مغربی فلاسفہ میں بھی ہیوم سے لے کر رسل تک بہت سے قدآور لوگوں کے نزدیک سائنس کی علمی و عقلی بنیادیں مشتبہ اور موہوم ہیں۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 12 ستمبر 2019 ء
  • ربط

قیامت کی نشانیاں بتا کر مختلف کاموں سے روکنے والے کیا چاہتے ہیں؟ قیامت نہ آئے؟ اس طرح نہیں آئے گی؟ اعمالِ صالحہ سے موت نہیں ٹلتی۔ قیامت ٹل جائے گی؟ یہ نشانیاں مبینہ طور پر مقرر اور مقدر ہیں۔ تو کیا کوئی انھیں پورا ہونے سے روک بھی سکتا ہے؟ مشیتِ ایزدی معلوم ہوتے ہوئے بھی اس کی اتنی مخالفت چہ معنیٰ دارد؟ کھلواڑ سمجھا ہے؟  چکر کیا ہے؟

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 28 جولائی 2019 ء
  • ربط

میں سیاست کا نبض شناس نہیں۔ نجوم سے شغف نہیں۔ الہام کا دعویٰ بھی نہیں۔ مگر زندگی کو حتی المقدور گہری اور ہمدردانہ نگاہ سے دیکھا ہے۔ اپنے تجربے کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ جو شخص بگڑے ہوئے معاشرے کو سدھارنے کا بیڑا اٹھاتا ہے اسے ہمارے وزیرِ اعظم کے سے حالات پیش آتے ہیں۔

کہنے والوں کے پاس بہت باتیں ہیں۔ ہم سنتے بھی ہیں۔ سمجھتے بھی ہیں۔ مگر کیا کریں کہ زندگی نے سکھایا ہے کہ ہر چلتی ہوئی زبان کے پیچھے دماغ نہیں ہوتا۔ ہر روتا ہوا شخص مظلوم نہیں ہوتا۔ ہر مشکل مصیبت نہیں ہوتی۔ ہر لاجواب ہو جانے والا غلط بھی نہیں ہوتا!

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 10 جولائی 2019 ء
  • ربط

یہود و نصاریٰ نے گزشہ صدیوں میں عہد نامہ ہائے عتیق و جدید کے معتبر اور متفق علیہ تراجم پر توجہ دی ہے۔ اگر ہم ان کی کسی اچھی روایت کی بھی اتباع کرنے کی توفیق رکھتے ہیں تو مناسب وقت ہے کہ قرآنِ مجید کا ایک مستند اور خالص اردو ترجمہ اس پر ایمان رکھنے والے تمام مکاتبِ فکر کے اتفاق سے جاری کیا جائے جو مسلکی اور ذاتی حواشی، تعلیقات اور تاویلات سے حتی الوسع پاک ہو۔ اگر ہمارے علما فی الحقیقت علما ہیں، قرآن کا واقعی فہم اور اس کے معانی کا حقیقی درک رکھتے ہیں اور دکان آرائی، حبِ جاہ اور فرقہ پرستی سے سچ مچ مبرا ہیں تو یہ نہ صرف ممکن ہے بلکہ عین نعمتِ دو جہاں ثابت ہو سکتا ہے۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 22 جون 2019 ء
  • ربط

بہت خوش!

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 28 مئی 2019 ء
  • ربط

الحمدللہ!

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 28 مئی 2019 ء
  • ربط
1 … 8 9

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو ادیب۔

کیفیات

چھوٹی چھوٹی باتیں۔ جذبات، کیفیات، احساسات اور خیالات۔ سماجی واسطوں پر دیے جانے والے سٹیٹس (status) کی طرح!

آپ کے لیے

کلمۃ اللہؑ کی نبوت کو پانچ صدیاں بیت چکی تھیں جب رحمت اللعالمینﷺ مبعوث ہوئے۔ اس لحاظ سے مسیحی ہم سے تقریباً ساڑھے پانچ سو سال پرانی امت ہیں۔ ان سے پہلے یہودی گزر چکے تھے۔ اب ہم گزر رہے ہیں۔ لوگ خیال کرتے ہیں کہ وہ جو کچھ اسلام کے نام پر کرتے ہیں وہ کوئی نیا اور انوکھا کام ہے۔ تاریخ شاہد ہے اور اللہ کا کلام شاہد ہے کہ یہ سب پہلے بھی عین اسی طرح ہو چکا ہے۔ ہم یورپ کے اس زمانۂ تاریک سے ٹھیک ساڑھے پانچ سو برس پیچھے ہیں جس کی مثالیں آج فرنگیوں کے بچے اپنی کتابوں میں پڑھتے ہیں اور اپنے باپ دادا کی عقل پر تعجب کرتے ہیں۔

اسْتِكْبَارًا فِی الْاَرْضِ وَ مَكْرَ السَّیِّئِؕ-وَ لَا یَحِیْقُ الْمَكْرُ السَّیِّئُ اِلَّا بِاَهْلِهٖؕ-فَهَلْ یَنْظُرُوْنَ اِلَّا سُنَّتَ الْاَوَّلِیْنَۚ-فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبْدِیْلًا ﳛ وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحْوِیْلًا (فاطر - ۴۳)

اپنی جان کو زمین میں اونچا کھینچنا اور بُرا داؤ۔ اور بُرا داؤ اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔ تو کاہے کے انتظار میں ہیں؟ مگر اسی کے جو اگلوں کا دستور ہوا۔ تو تم ہرگز اللہ کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے۔ اور ہرگز اللہ کے قانون کو ٹلتا نہ پاؤ گے۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 3 دسمبر 2021 ء
  • ربط

ہم گناہگار انسان کو انسان نہیں سمجھتے۔ نیک انسان کو تو بالکل ہی انسان نہیں سمجھتے۔ پھر چراغ لے کر انسانیت ڈھونڈنے نکل پڑتے ہیں!

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 19 مارچ 2021 ء
  • ربط

سچے مذاہب نے اونچے معیارات قائم کیے ہیں۔ ان تک پہنچنے والا انسان فلاح پاتا ہے۔ جھوٹے مذاہب نے اور بھی اونچے معیارات قائم کیے ہیں۔ ان تک انسان پہنچ ہی نہیں سکتا۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 8 اپریل 2021 ء
  • ربط

مکھی ایک حقیر شے ہے۔ مر جائے تو اور بھی حقیر ہو جاتی ہے۔ لیکن ہماری اوقات یہ ہے کہ دنیا کے کل انسان مل کر ایک مردہ مکھی کی جانب اشارہ کریں اور کہیں کہ وہ نہیں ہے تو اس سے وہ فنا نہیں ہو جائے گی۔ جوں کی توں پڑی اربوں انسانوں کا مذاق اڑاتی رہے گی۔ ہمارا کلام، ہماری منطق، ہماری فصاحت و بلاغت، ہمارا اتفاق، ہمارا اجماع محض یہ ثابت کرے گا کہ ہم اندھے ہیں۔ یہ ایک مردہ مکھی جیسی حقیر سچائی کی طاقت ہے۔

لوگ خیال کرتے ہیں کہ وہ دلیل سے کسی شے کو حقیقت ثابت کر دیں تو وہ حقیقت ہو جاتی ہے۔ اپنے ساتھ اتفاق کرنے والوں کا ایک گروہ پیدا کر لیں تو اور بھی ٹھوس ہو جاتی ہے۔ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ حقیقت کے خالق نہیں ہیں۔ اسے پیدا نہیں کر سکتے۔ صرف تسلیم کر سکتے ہیں۔ انکار کریں گے تو ایک مردہ مکھی کی طاقت آٹھ ارب انسانوں سے زیادہ ہے۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 15 ستمبر 2021 ء
  • ربط

یا آدمی شراب نہ پیے یا عدمؔ کے سے شعر بھی کہے!

میں مے کدے کی راہ سے ہو کر نکل گیا
ورنہ سفر حیات کا کافی طویل تھا

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 6 جون 2022 ء
  • ربط
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
اردو گاہ
Facebook-f Twitter Instagram Pinterest Youtube

ہم روایت شکن روایت ساز

  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
Menu
  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
[ivory-search id="65831" title="Main"]
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
Menu
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
اطلاقیہ