منزلوں کا سراغ تھا پہلے
جو دھواں ہے، چراغ تھا پہلے
تو بھی عالی دماغ ہے شاید
میں بھی عالی دماغ تھا پہلے
تھے عنادل بھی، لالہ و گل بھی
جب یہاں ایک باغ تھا پہلے
متعلق رہا ہوں دنیا سے
اس قدر بھی فراغ تھا پہلے
اب غزل کی متاع ہے راحیلؔ
میرے سینے کا داغ تھا پہلے