میں سیاست کا نبض شناس نہیں۔ نجوم سے شغف نہیں۔ الہام کا دعویٰ بھی نہیں۔ مگر زندگی کو حتی المقدور گہری اور ہمدردانہ نگاہ سے دیکھا ہے۔ اپنے تجربے کی بنیاد پر کہتا ہوں کہ جو شخص بگڑے ہوئے معاشرے کو سدھارنے کا بیڑا اٹھاتا ہے اسے ہمارے وزیرِ اعظم کے سے حالات پیش آتے ہیں۔
کہنے والوں کے پاس بہت باتیں ہیں۔ ہم سنتے بھی ہیں۔ سمجھتے بھی ہیں۔ مگر کیا کریں کہ زندگی نے سکھایا ہے کہ ہر چلتی ہوئی زبان کے پیچھے دماغ نہیں ہوتا۔ ہر روتا ہوا شخص مظلوم نہیں ہوتا۔ ہر مشکل مصیبت نہیں ہوتی۔ ہر لاجواب ہو جانے والا غلط بھی نہیں ہوتا!