سٹک جاتی ہے بس یکدم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
تمہیں پہلے بتا دیں ہم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
خصائل جو بھی ہوں تم میں، ہمیں مطلب نہیں اُن سے
بنو تم شعلہ یا شبنم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
ابھی تو یوں بھی بیزاری کی ظالم رُت ہے جوبن پر
بدل جائے بھلے موسم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
ابھی تم زخم ہو یوں بھی، ہمارے پاس مت آؤ!
بھلے بن جاؤ تم مرہم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
سُنو یا مت سُنو لیکن تمہارے واسطے جاناں!
یہی تاکید ہے پیہم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
بگڑ جائیں اگر ہم تو محبت پھونک دیتے ہیں
سبب ہو جو بھی اے ہمدم، ہمارے منہ نہیں لگنا!
لڑا کرتے ہیں ہم ان سے برابر ہوں جو طاقت میں
ابھی تم میں نہیں دم خم، ہمارے منہ نہیں لگنا!