کمپیوٹر کا ماؤس خراب ہو گیا تھا۔ نیا لیا۔ مسئلہ جوں کا توں رہا۔ ہر ممکن کوشش کر دیکھی مگر بات نہ بنی۔ میں عجیب وساوس کا شکار ہو گیا۔ کبھی لگتا تھا کہ ونڈوز میں کوئی ایسی خرابی پیدا ہو گئی ہے جو اب میں تو کیا بل گیٹس بھی ٹھیک نہ کر سکے گا۔ کبھی خیال آتا تھا کہ شاید تقدیر کا فیصلہ یہی ہے کہ میں اب کمپیوٹر کا استعمال ترک کر دوں۔ کبھی دل پر ایک گھونسا سا لگتا تھا کہ ایک شخص جو ماؤس جیسی حقیر چیز چلانا بھی نہیں جانتا وہ خود کو پتا نہیں کون سا توپچی سمجھ بیٹھا تھا۔ کبھی سوچتا تھا کہ ٹیکنالوجی کی دنیا ہی فریب ہے۔ دھوکے کی ٹٹی۔ اللہ بس باقی ہوس!
کل چھوٹے بھائی نے ایک اور ماؤس لا کر لگا دیا۔ عجیب حالت ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں یکدم کوئی عظیم انقلاب برپا ہو گیا ہے۔ ہر چیز نے حسنِ لازوال کا چولا پہن لیا ہے اور ایک لافانی محبت کے تیر پے در پے میرے دل میں پیوست ہو رہے ہیں۔ چڑیوں کے چہچہوں میں اذانیں سنائی دے رہی ہیں۔ پانی پیتا ہوں تو شرابِ طہور کا گمان ہوتا ہے۔ کمپیوٹر پر آ کر بیٹھتا ہوں تو لگتا ہے کہ جو کہوں گا ہو جائے گا۔ بلکہ صرف ارادہ کروں گا اور ہو جائے گا۔ ان شاء اللہ۔ ما شاء اللہ!