ہم گناہگار انسان کو انسان نہیں سمجھتے۔ نیک انسان کو تو بالکل ہی انسان نہیں سمجھتے۔ پھر چراغ لے کر انسانیت ڈھونڈنے نکل پڑتے ہیں!
حماقت شاید وہ کام کرنے کا نام ہے جو کرنے کا نہ ہو۔ اس لحاظ سے سب سے بڑی حماقت مجھے یہ معلوم ہوتی ہے کہ انسان خود کو یا کسی دوسرے انسان کو بےعیب ثابت کرنے کی کوشش کرے۔ یوں منہ سے تو کوئی دعویٰ نہیں کرتا کہ وہ کامل اور بےعیب ہے مگر رویوں کی رو سے بہت لوگ اس غلط فہمی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ وہ اپنے یا کسی دوسرے کے ہر فعل کی توجیہ کرنا چاہتے ہیں۔ انسان کے ہر فعل کی توجیہ نہیں ہو سکتی۔ دیکھا گیا ہے کہ ایسی کوشش کرنے والا اپنے آپ کو یا اپنے ممدوح کومعقول کی بجائے الٹا اچھا خاصا نامعقول ثابت کر بیٹھتا ہے۔ کاملیت کو ذاتِ باری تعالیٰ نے اپنے لیے مخصوص فرمایا ہے۔ جو کوئی اس میں کسی اور کو شریک کرتا ہے، نہیں کر سکتا۔ جتنا زور مارتا ہے اتنا کمزور پڑتا جاتا ہے۔ جتنا اخلاص دکھاتا ہے، اتنا نقصان کرتا ہے۔ جتنی عقل لڑاتا ہے، اتنا احمق نظر آنے لگتا ہے۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 25 اکتوبر 2022ء
- ربط