جو دوا دل کی کارگر دیکھی
دوسری بار بے اثر دیکھی
رات کے اس سے پوچھیے حالات
جس نے آنکھوں میں کاٹ کر دیکھی
بزم میں کون کون تھا موجود
بزم کی بزم بے خبر دیکھی
ہم نہیں مانتے تھے کوشش کو
خیر کوشش بھی سب نے کر دیکھی
آپ نے آئنہ ہی بس دیکھا
آپ نے عاشقی کدھر دیکھی
بےرخی ایک شے محبت میں
دیکھنے کی نہ تھی مگر دیکھی
عمر بھی ایک راہ تھی راحیلؔ
دیکھنی تھی سو عمر بھر دیکھی