خَلقت جو یہ روز و شب جیے جاتی ہے
گُزران بری بھلی کیے جاتی ہے
یہ قافلہ زندگی کا ہے بھی اے عُمْر
یا موت کَشاں کَشاں لیے جاتی ہے
۱۶ ستمبر، ۲۰۱۸ء
خَلقت جو یہ روز و شب جیے جاتی ہے
گُزران بری بھلی کیے جاتی ہے
یہ قافلہ زندگی کا ہے بھی اے عُمْر
یا موت کَشاں کَشاں لیے جاتی ہے
۱۶ ستمبر، ۲۰۱۸ء
پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔
راحیلؔ فاروق کی شاعری۔ غزلیات، رباعیات، آزاد، معریٰ اور پابند نظمیں، دوہے، قطعات۔۔۔ سرگشتۂ خمارِ رسوم و قیود!
اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔