ہم کہاں؟ تم کہاں؟ وہ رات کہاں؟
ایسی بازی، پھر ایسی مات کہاں؟
نکہتِ دوش سر پٹخ تو گئی
اس قفس سے مگر نجات کہاں؟
ایک عالم ہے خود شناسی کا
دل لگی میں بھلا یہ بات کہاں؟
جستجو کس خلا میں چھوڑ گئی؟
کیا خبر، ہے مقامِ ذات کہاں؟
شاعری میں امید کیا مطلب؟
دہر میں لذتِ ثبات کہاں؟
صبح سے کیا قمر گزیدوں کو؟
دن چڑھے ایسی واردات کہاں؟
اب تو جینا کمال ہے راحیلؔ
اب غزل، سیمیا، نکات کہاں؟