کوئی زندہ رہے کہ مر جائے
دل کی بازی نہ ہار کر جائے
مجھے بیتے دنوں کا رنج نہیں
جو بچی ہے، وہی گزر جائے
کاش اتنا بھی وقت ارزاں ہو
میں ٹھہر جاؤں، وہ ٹھہر جائے
کچھ سلامت نہیں رہا شاید
کوئی اب بھی بھلا نہ گھر جائے؟
موت بھی آ ہی جائے گی راحیلؔ
دیکھنا دل کو، دل نہ بھر جائے