مہربانوں کی تمنا کیوں ہو؟
نہ ہوئے تم، تو یہ دنیا کیوں ہو؟
ہو نہ کوئی، تو چلو پھر بھی ہے ٹھیک
جب خدا ہو تو پھر ایسا کیوں ہو؟
ہے مجھے اس سے محبت لیکن
شہر بھر میں یہی چرچا کیوں ہو؟
میرے دکھ ایسے انوکھے کب ہیں؟
کوئی سنتا ہو تو سنتا کیوں ہو؟
کوئی ہو عالمِ دوں میں راحیلؔ
یارِ دل دار سے اچھا کیوں ہو؟