عشق ہارا مگر لڑا تو سہی
نہ سہی بامراد تھا تو سہی
اس کے بارے میں سوچتا ہوں میں
میرے بارے میں سوچتا تو سہی
کچھ نہ دیکھا ہو دہر میں لیکن
یارِ دل دار کی جفا تو سہی
تیری باتوں سے کیا مراد نہ لوں
بولنے والے کچھ بتا تو سہی
جانِ راحیلؔ میں جیا نہ جیا
عشق زندہ ہے دیکھنا تو سہی