یوٹیوب پر چینل خریدنے اور بیچنے کا چلن عام ہے۔ سمجھ دار لوگ تو لہجہ جیسا چینل خریدنے کی خواہش نہیں کر سکتے مگر آخر دنیا میں بھولے بھالے بھی پائے جاتے ہیں۔ ایسے ہی ایک آدمی نے بولی لگائی تو ہم نے کہا، "خرید کر کیا کریں گے آپ؟ ویسے چلا سکیں گے جیسے ہم چلا رہے ہیں؟ کیا لگتا ہے آپ کو کہ صرف لہجہ نام ہونے کی وجہ سے لوگ آپ کی وڈیوز میں دلچسپی لیتے رہیں گے؟”
بھولے آدمی کی سمجھ میں بات آ گئی۔
یہی حال ڈاڑھی، ٹوپی، نماز، روزہ وغیرہ کا ہے۔ بہت سے لوگ خیال کرتے ہیں کہ پارسائی کے یہ لوازمات پورے کر کے وہ جو چاہے کرتے پھریں، دین دار کہلائیں گے۔ یہ نہیں جانتے کہ نماز پڑھ کر جھوٹ بولنے سے جھوٹ پر اعتبار نہیں آتا۔ نماز کا اعتبار اٹھ جاتا ہے۔ ڈاڑھی رکھ کر ظلم کرنے سے ظلم عدل نہیں ہو جاتا۔ ڈاڑھی ظلم کی علامت بن جاتی ہے۔
جاننا چاہیے کہ دین پر کسی اعتراض کی وجہ خود دین نہیں۔ ہر انگلی دین داروں کی وجہ سے اٹھائی جاتی ہے۔ اور وہ ایسے فرض شناس ہیں کہ اسے کاٹ ڈالنے کو دین کی حفاظت سمجھتے ہیں۔