بات جب تک سنی نہیں جاتی
ہو نہیں سکتی کی نہیں جاتی
قبر میں زندگی نہیں جاتی
بےوفا ساتھ بھی نہیں جاتی
آپ آتے ہیں آپ جاتے ہیں
آپ کی دلبری نہیں جاتی
عشق میں جان دی تو جاتی ہے
عشق میں جان لی نہیں جاتی
جانے والے تو جا چکے کب کے
ان کی امید ہی نہیں جاتی
یاد آئے تو اس کی کیوں آئے
نہیں جاتی کبھی نہیں جاتی
گو مسیحا جِلائے جاتا ہے
زندگی ہے کہ جی نہیں جاتی
جان جاتی ہے عشق کی راحیلؔ
حسن کی بے رخی نہیں جاتی