کوئی کروٹ تو شب بدلتی آج
دل کی حالت نہیں سنبھلتی آج
سننے والے کہاں گئے میرے
بات منہ سے نہیں نکلتی آج
ایک عفریت بن گئی ہے یاس
تم نہ آتے، یہ شب تو ٹلتی آج
وہی شکوے ہیں بے وفاؤں کے
اور بھی کوئی بات چلتی آج
دل کی راحیلؔ اگر سنی ہوتی
آنسوؤں پر کسک نہ پلتی آج