کراچی کا دکھ ہے
غریبوں کی ماں کا جنازہ نکلتے ہوئے دیکھتا ہوں
بہت سوچتا ہوں
مگر یاد آتا نہیں اس کے بیٹوں میں سے کون غدار تھا
دودھ سب نے پیا ہے
مگر خون کس نے پیا یاد آتا نہیں
یاد آیا
مجھے یاد آیا
کراچی کا بیٹا تو تھا ہی نہیں
کوئی بیٹا نہیں تھا
کراچی کا بیٹا نہیں ہے
کراچی کا دکھ ہے
Menu
کراچی کا دکھ ہے
28 اگست 2020ء
اردو شاعری
راحیلؔ فاروق کی شاعری۔ غزلیات، رباعیات، آزاد، معریٰ اور پابند نظمیں، دوہے، قطعات۔۔۔ سرگشتۂ خمارِ رسوم و قیود!
آپ کے لیے
21 اگست 2016ء
24 جون 2018ء
28 دسمبر 2010ء
31 اکتوبر 2018ء
تازہ ترین
29 جنوری 2024ء
21 جنوری 2024ء
12 جنوری 2024ء
1 اکتوبر 2023ء
27 ستمبر 2023ء