کراچی کا دکھ ہے
غریبوں کی ماں کا جنازہ نکلتے ہوئے دیکھتا ہوں
بہت سوچتا ہوں
مگر یاد آتا نہیں اس کے بیٹوں میں سے کون غدار تھا
دودھ سب نے پیا ہے
مگر خون کس نے پیا یاد آتا نہیں
یاد آیا
مجھے یاد آیا
کراچی کا بیٹا تو تھا ہی نہیں
کوئی بیٹا نہیں تھا
کراچی کا بیٹا نہیں ہے
کراچی کا دکھ ہے
Menu
کراچی کا دکھ ہے
28 اگست 2020ء
اردو شاعری
راحیلؔ فاروق کی شاعری۔ غزلیات، رباعیات، آزاد، معریٰ اور پابند نظمیں، دوہے، قطعات۔۔۔ سرگشتۂ خمارِ رسوم و قیود!
آپ کے لیے
24 فروری 2017ء
26 جون 2021ء
3 ستمبر 2020ء
28 اگست 2013ء
تازہ ترین
29 جنوری 2024ء
21 جنوری 2024ء
12 جنوری 2024ء
1 اکتوبر 2023ء
27 ستمبر 2023ء