مجھ بیاباں نورد کو چھت دی
ہائے سخت آزما کے نعمت دی
ایک سو ایک خوبیاں دے کر
مجھے میرے خدا نے قسمت دی
دشمنوں سے نہیں کہا افسوس
بے سبب دوستوں کو زحمت دی
میرے نازک خرام کو ڈھونڈو
مجھے پھر زندگی نے مہلت دی
جس کا حق دار میں بھی تھا شاید
میں نے دنیا کو وہ محبت دی
اور کچھ تنگ ہو گئی دنیا
ہم نے صحرا کو اور وسعت دی
دوستی دشمنی تو مشکل ہے
ہاں اگر عاشقی نے فرصت دی
قیس لوگوں کو یاد ہے راحیلؔ
تمھیں کس معرکے نے شہرت دی