ہم گئے ہار، لوگ جیت گئے
اپنی اپنی نبھا کے ریت گئے
جنگلوں کو نکل گئے پاگل
گئے آپ، اور لے کے پیت گئے
آندھیاں چل پڑیں اندھیروں میں
دیپ بجھنے لگے تو میت گئے
کچھ کمی سی تو رہ گئی لیکن
روز و شب زندگی کے بیت گئے
کیا بیابان، کیا چمن راحیلؔ
من چلے گنگنا کے گیت گئے