Skip to content

دل سے ترا خیال نہ جائے تو کیا کروں

حفیظؔ جالندھری

تحت اللفظ

غزل

دل سے ترا خیال نہ جائے تو کیا کروں
میں کیا کروں کوئی نہ بتائے تو کیا کروں

امید دل نشیں سہی دنیا حسیں سہی
تیرے بغیر کچھ بھی نہ بھائے تو کیا کروں

دل کو خدا کی یاد تلے بھی دبا چکا
کم بخت پھر بھی چین نہ پائے تو کیا کروں

دن ہو کہ رات ایک ملاقات کی ہے بات
اتنی سی بات بھی نہ بن آئے تو کیا کروں

جو کچھ بنا دیا ہے ترے انتظار نے
اب سوچتا ہوں تو ادھر آئے تو کیا کروں

دیدہ ورانِ بت کدہ اک مشورہ تو دو
کعبہ جھلک یہاں بھی دکھائے تو کیا کروں

یہ ہائے ہائے مضحکہ انگیز ہے تو ہو
دل سے اٹھے زبان جلائے تو کیا کروں

میں کیا کروں میں کیا کروں گردان بن گئی
میں کیا کروں کوئی نہ بتائے تو کیا کروں

اخبار سے مری خبرِ مرگ اے حفیظؔ
میرا ہی دوست پڑھ کے سنائے تو کیا کروں

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشمری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
اگلی پیشکشان کی زلفوں کے گرفتار چلے آتے ہیںNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

تیرے ہوتے ہوئے محفل میں جلاتے ہیں چراغ

تیرے ہوتے ہوئے محفل میں جلاتے ہیں چراغ

احمد فرازؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
چلی آخر جلا کر گل کے ہاتھوں آشیاں اپنا

چلی آخر جلا کر گل کے ہاتھوں آشیاں اپنا

مرزا مظہرؔ جانِ جاناں
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا

جو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا

خواجہ حیدر علی آتشؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

آئینہ کیوں نہ دوں کہ تماشا کہیں جسے

مرزا غالبؔ
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں

نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں

حفیظؔ جالندھری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔