Skip to content

تا درِ جاناں ہمیں اول تو جانا منع ہے

بہادر شاہ ظفرؔ

تحت اللفظ

غزل

تا درِ جاناں ہمیں اول تو جانا منع ہے
اور گئے تو حلقۂ در کا ہلانا منع ہے

حلقۂ در گر ہلایا بھی تو بولے کون ہے
اب بتائیں کیا کہ نام اپنا بتانا منع ہے

نام بتلایا جو میں نے تو وہ سن کر چپ رہے
پھر پکاریں کس طرح سے غل مچانا منع ہے

غل مچا کر گر پکارا بھی تو جھنجھلا کے کہا
جاؤ کیوں آئے تمھیں گھر میں بلانا منع ہے

اور بلایا بھی تو پھر جائیں وہاں ہم کس طرح
وہ جہاں ہیں ہم کو واں تک بار پا نا منع ہے

بار پا کر کچھ اگر چہ ہم گئے بھی واں تلک
آنکھ اٹھا کر کیونکہ دیکھیں آنکھ اٹھانا منع ہے

سامنے وہ بھی کسی صورت سے گر آئے تو پھر
بولنا ہنسنا تو کیا واں مسکرانا منع ہے

مسکرائے بھی توکچھ چپکے ہی چپکے غنچہ وار
دل میں کیا کیا مدعا اور لب ہلانا منع ہے

لب ہلائے بھی تو کی کچھ بات منہ سے اور ہی
پڑھنا ہر مطلب پہ شعرِ عاشقانہ منع ہے

عاشقانہ شعر بھی کوئی پڑھا تو پڑھ کے پھر
آہ بھرنا منع ہے آنسو بہانا منع ہے

آہ بھر کر کچھ اگر آنسو بہائے بھی تو پھر
وہ جو دل کی بات ہے اس کا جتانا منع ہے

بات گر دل کی جتائی بھی تو پھر ہوتا ہے کیا
اے ظفرؔ ایسی جگہ دل ہی لگانا منع ہے

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشجسے عیش میں یادِ خدا نہ رہی جسے طیش میں خوفِ خدا نہ رہا
اگلی پیشکشدکھ فسانہ نہیں کہ تجھ سے کہیںNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

جسے غرور ہو آئے کرے شکار مجھے

جسے غرور ہو آئے کرے شکار مجھے

نواب مصطفیٰ خاں شیفتہؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں

کبھی ہم ان کو کبھی اپنے گھر کو دیکھتے ہیں

مرزا غالبؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

ہر دم دعائیں دینا ہر لحظہ آہیں بھرنا

جگرؔ مراد آبادی
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
پھرتے تھے دشت دشت دوانے کدھر گئے

پھرتے تھے دشت دشت دوانے کدھر گئے

شاہ مبارک آبروؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
پوچھا کہ وجہِ زندگی بولے کہ دل داری مری

پوچھا کہ وجہِ زندگی بولے کہ دل داری مری

مضطرؔ خیر آبادی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔