Skip to content

بد شگونی

افتخار عارفؔ

تحت اللفظ

عجب گھڑی تھی
کتاب کیچڑ میں گر پڑی تھی
چمکتے لفظوں کی میلی آنکھوں میں الجھے آنسو بلا رہے تھے
مگر مجھے ہوش ہی کہاں تھا
نظر میں اک اور ہی جہاں تھا
نئے نئے منظروں کی خواہش میں اپنے منظر سے کٹ گیا ہوں
نئے نئے دائروں کی گردش میں اپنے محور سے ہٹ گیا ہوں
صلہ، جزا، خوف، ناامیدی
امید، امکان، بے یقینی
ہزار خانوں میں بٹ گیا ہوں
اب اس سے پہلے کہ رات اپنی کمند ڈالے یہ چاہتا ہوں کہ لوٹ جاؤں
عجب نہیں وہ کتاب اب بھی وہیں پڑی ہو
عجب نہیں آج بھی میری راہ دیکھتی ہو
چمکتے لفظوں کی میلی آنکھوں میں الجھے آنسو
ہوا و حرص و ہوس کی سب گرد صاف کر دیں
عجب نہیں میرے لفظ مجھ کو معاف کر دیں
عجب گھڑی تھی
کتاب کیچڑ میں گر پڑی تھی

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشتجزیہ
اگلی پیشکشدنیا دار المکافات ہے – کَل جُگ کا بیانNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں

دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں

فراقؔ گورکھپوری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
تیر پر تیر لگاؤ تمھیں ڈر کس کا ہے

تیر پر تیر لگاؤ تمھیں ڈر کس کا ہے

امیرؔ مینائی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی

کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی

غلام بھیک نیرنگؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے اندازِ بیاں اور

کہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے اندازِ بیاں اور

مرزا غالبؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
فرصتِ زندگی بہت کم ہے

فرصتِ زندگی بہت کم ہے

خواجہ میر دردؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔