قصۂ حاتم نہیں یہ ایک سچی بات ہے
گوش برآواز ہو
سن کہ مٹی بولتی ہے
”جام نندو! کب تلک سوتے رہو گے؟“
دیکھ دریا خان دولھا کا مزار
ہل رہا ہے
اور یہ آواز پھر آنے لگی ہے
” جام نندو! کب تلک سوتے رہو گے
سر پہ سورج آ گیا ہے
رزم گاہِ زندگی میں
غلغلہ ہی غلغلہ ہے
کب تلک سوتے رہو گے
نیند میں روتے رہو گے
آ کہ ہم سنگِ لحد کو توڑ دیں
آ کہ پھر جینے سے رشتہ جوڑ دیں“
قبرستانِ مکلی میں
تحت اللفظ
تبصرہ کیجیے
اظہارِ خیال
لہجہ
صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!