Skip to content

اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح

ناطقؔ لکھنوی

تحت اللفظ

غزل

اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح
میں نے تمام عمر گزاری ہے اس طرح

دل کے سوا کوئی نہ تھا سرمایہ اشک کا
حیراں ہوں کام آنکھوں کا جاری ہے کس طرح

عنصر ہے خیر و شر کا ہر اک شے میں یوں نہاں
ہر شمعِ بزم نوری و ناری ہے جس طرح

بس یوں سمجھ لو مجھ کو امیدِ سحر نہ تھی
کیا پوچھتے ہو رات گزاری ہے کس طرح

اس نقشِ مستقل پہ ہے شرمندہ آئینہ
تصویر ان کی دل پہ اتاری ہے اس طرح

ناطقؔ جلال میں بھی اثر اس قدر نہیں
رعبِ جمال قلب پہ طاری ہے جس طرح

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشعاشقی بندگی نہ ہو جائے
اگلی پیشکشاپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلےNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

بہت سے لوگ مری شکل دیکھنے آئے

بہت سے لوگ مری شکل دیکھنے آئے

حفیظؔ جالندھری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا

میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا

احمد فرازؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

روز خوں ہوتے ہیں دو چار ترے کوچے میں

نواب مصطفیٰ خاں شیفتہؔ
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتی

نہیں آتی تو یاد ان کی مہینوں تک نہیں آتی

حسرتؔ موہانی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
بڑھے تھے نخل کی صورت گرے ثمر کی طرح

بڑھے تھے نخل کی صورت گرے ثمر کی طرح

میر انیسؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔