Skip to content

آدمی آدمی سے ملتا ہے

جگرؔ مراد آبادی

تحت اللفظ

غزل

آدمی آدمی سے ملتا ہے
دل مگر کم کسی سے ملتا ہے

بھول جاتا ہوں میں ستم اس کے
وہ کچھ اس سادگی سے ملتا ہے

آج کیا بات ہے کہ پھولوں کا
رنگ تیری ہنسی سے ملتا ہے

سلسلہ فتنۂ قیامت کا
تیری خوش قامتی سے ملتا ہے

مل کے بھی جو کبھی نہیں ملتا
ٹوٹ کر دل اسی سے ملتا ہے

کاروبارِ جہاں سنورتے ہیں
ہوش جب بے خودی سے ملتا ہے

روح کو بھی مزا محبت کا
دل کی ہم سائیگی سے ملتا ہے

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشمرے دل کے ٹکڑے کیے جا رہے ہیں
اگلی پیشکشجب ترا حکم ملا ترک محبت کر دیNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

تجھی کو جو یاں جلوہ فرما نہ دیکھا

تجھی کو جو یاں جلوہ فرما نہ دیکھا

خواجہ میر دردؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں

ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں

ساغرؔ صدیقی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے

ترا حسن کچھ نہیں تھا مری شاعری سے پہلے

کیفؔ بھوپالی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
خدا بنے تھے یگانہؔ مگر بنا نہ گیا

خدا بنے تھے یگانہؔ مگر بنا نہ گیا

یگانہؔ چنگیزی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
پوچھا کہ وجہِ زندگی بولے کہ دل داری مری

پوچھا کہ وجہِ زندگی بولے کہ دل داری مری

مضطرؔ خیر آبادی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔