Skip to content

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

جاں نثار اخترؔ

تحت اللفظ

غزل

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو
سایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

جب شاخ کوئی ہاتھ لگاتے ہی چمن میں
شرمائے لچک جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

صندل سے مہکتی ہوئی پر کیف ہوا کا
جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

اوڑھے ہوئے تاروں کی چمکتی ہوئی چادر
ندی کوئی بل کھائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

جب رات گئے کوئی کرن میرے برابر
چپ چاپ سی سو جائے تو لگتا ہے کہ تم ہو

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشگئے تو کیا تری بزمِ خیال سے بھی گئے
اگلی پیشکشاے خانہ بر اندازِ چمن کچھ تو ادھر بھیNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

فاتحہ پڑھ کے چلے آئے ہیں مے خانے سے

فاتحہ پڑھ کے چلے آئے ہیں مے خانے سے

بسملؔ عظیم آبادی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
دنیا کے ہر خیال سے بیگانہ کر دیا

دنیا کے ہر خیال سے بیگانہ کر دیا

فناؔ بلند شہری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
مرے عہد کے حسینو

مرے عہد کے حسینو

ساحرؔ لدھیانوی
  • تحت اللفظ
  • نظم
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

کچھ علاج ان کا بھی اے شیشہ گراں ہے کہ نہیں

مرزا محمد رفیع سوداؔ
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

بول اے سکوتِ دل کہ درِ بے نشاں کھلے

محسنؔ نقوی
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔