Skip to content

ہم سنائیں تو کہانی اور ہے

احمد فرازؔ

تحت اللفظ

ہم سنائیں تو کہانی اور ہے
یار لوگوں کی زبانی اور ہے

چارہ گر روتے ہیں تازہ زخم کو
دل کی بیماری پرانی اور ہے

جو کہا ہم نے وہ مضمون اور تھا
ترجماں کی ترجمانی اور ہے

ہے بساطِ دل لہو کی ایک بوند
چشمِ پر خوں کی روانی اور ہے

نامہ بر کو کچھ بھی ہم پیغام دیں
داستاں اس نے سنانی اور ہے

آبِ زمزم دوست لائے ہیں عبث
ہم جو پیتے ہیں‌ وہ پانی اور ہے

سب قیامت قامتوں کو دیکھ لو
کیا مرے جاناں کا ثانی اور ہے

شاعری کرتی ہے اک دنیا فرازؔ
پر تری سادہ بیانی اور ہے

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشاک معما ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
اگلی پیشکشاے غمِ دل کیا کروں اے وحشتِ دل کیا کروںNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

بت کے ہر ناز کو میں راز خدا کا سمجھا

بت کے ہر ناز کو میں راز خدا کا سمجھا

خواجہ غلام فریدؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
بت بھی ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں قرآن یہاں

بت بھی ہاتھوں میں لیے پھرتے ہیں قرآن یہاں

سیف الدین سیفؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ایک دو تین چار حد کر دی

ایک دو تین چار حد کر دی

دلاور فگارؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو

کلیم عاجزؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت

اس کے جاتے ہی یہ کیا ہو گئی گھر کی صورت

الطاف حسین حالیؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔