راحیلؔ فاروق
تعارف
جنوبی پنجاب (پاکستان) کے ایک مقامی راجپوت گھرانے سے تعلق ہے۔ آنول نال خانیوال کے ایک قصبے عبدالحکیم میں گڑی ہے اور قیاس ہے کہ خود بھی یہیں گڑیں گے۔ تعلیم ایم اے اردو۔ پیشہ زیادہ تر تدریس رہا مگر چندے صحافت اور ریڈیو سے بھی وابستگی رہی۔
پہلا دیوان زار کے نام سے 2010ء میں طبع ہوا جو تادمِ تحریر آخری بھی ہے۔ مذہب کی حقانیت کے اثبات میں ایک انگریزی کتاب امسال شائع ہوئی۔
اردو گاہ
اردو زبان و ادب کی منفرد ترین ویب گاہ۔ انٹرنیٹ کا سب سے بڑا ذاتی اردو بلاگ جو مختلف جامعات کے طلبہ کے لیے مجوزہ مطالعوں میں شامل ہے۔
آپ کے لیے
مذمت کا لفظ ذم سے نکلا ہے۔ اس کے معانی ہیں برائی، عیب، توہین۔ مذمت کرنے کا مطلب ہے کسی کو برا بھلا کہنا، عیب نکالنا، ملامت کرنا۔
ہمارے ہاں ایک عجیب محاورہ رائج ہو گیا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ میں فلاں کام یا شخص کی مذمت کرتا ہوں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے کوئی کہے کہ میں فلاں کو گالی دیتا ہوں۔ اے اللہ کے ولی، گالی دینی ہے تو منہ کھول کے دو۔ یہ کیا بات ہوئی کہ میں گالی دیتا ہوں؟ یا یوں سمجھیے کہ سپاہی چور کو پکڑنے کی بجائے یہ کہتا ہوا تھانے چلا جائے کہ میں چور کو پکڑتا ہوں۔ لاحول ولا قوۃ۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر مذمت کرنے کو بہت دل چاہ رہا ہو تو کر لینی چاہیے۔ یہ کہہ کر عقل کو جوتا نہیں مارنا چاہیے کہ میں مذمت کرتا ہوں۔
- کیفیت نامہ
- 14 مارچ 2022ء
- ربط