رابطہ
حضور کی بندہ پروری ہے جو یاد کرنے کا قصد فرمایا۔ ہم شکر گزار ہیں۔
رابطے کی صورتیں دو ہیں۔ اول تو یہ ہے کہ سماجی واسطوں از قسم فیس بک، ٹوئٹر وغیرہ پر دید وادید کی راہ نکالی جا سکتی ہے۔ دوم یہ کہ آپ اسی صفحے پر موجود رابطہ خانے کے ذریعے سے اپنا پیغام ارسال فرما سکتے ہیں۔ سرِ تسلیم خم ہے جو مزاجِ یار میں آئے!
ہم جواب دینے میں حتی المقدور تاخیر نہیں کرتے۔ تاہم آپ کی سہولت کے پیشِ نظر یہ عرض کرنا بھی ضروری ہے کہ عموماٰ سماجی واسطوں پر ردِ عمل ای میل کی نسبت جلد موصول ہو جاتا ہے۔
ایک بار پھر آپ کا بہت بہت شکریہ!
راحیلؔ
سماجی واسطے
ڈاک برقی
اردو گاہ
اردو زبان و ادب کی منفرد ترین ویب گاہ۔ انٹرنیٹ کا سب سے بڑا ذاتی اردو بلاگ جو مختلف جامعات کے طلبہ کے لیے مجوزہ مطالعوں میں شامل ہے۔
آپ کے لیے
میرے ایک دوست تحریکِ انصاف کے زبردست حامی ہیں۔ یعنی باقاعدہ جاں نثار۔ بازار میں دکان کرتے ہیں۔ کچھ دن پہلے میں نے ان سے پوچھا، "آپ دکان داروں سے واقف ہیں۔ سو میں سے کتنے لوگ ہوں گے جو ناجائز منافع نہیں لیتے؟ گاہک سے دھوکا نہیں کرتے؟"
ان کا جواب میری توقع سے زیادہ سخت تھا۔ کہنے لگے، "ایک بھی نہیں۔ ہزار میں کوئی ہو تو ہو۔"
میں نے پوچھا، "ان لوگوں کے ساتھ نیا پاکستان بنا کر آپ کیا کریں گے؟"
ہنس پڑے۔
صاحبو، ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر بھی بس ہنس پڑا کرو۔
- کیفیت نامہ
- 24 مئی 2022ء
- ربط
کچھ عرصے سے بدلہ لینا مجھے گھاٹے کا سودا معلوم ہونے لگا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے دیکھا ہے کہ دنیا میں انصاف کا ایک زبردست نظام کام کر رہا ہے۔ آپ جو کرتے ہیں، ایک وقت پر ضرور بالضرور آپ کے سامنے آ جاتا ہے۔ باری تعالیٰ کا ایک نام منتقم ہے۔ یعنی انتقام لینے والا۔ دراصل آدمی اس وقت انتقام پر کمربستہ ہوتا ہے جب اسے لگتا ہے کہ ظالم کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔ اس نے بدلہ نہ لیا تو زیادتی کی تلافی نہ ہو سکے گی۔ حالانکہ یہ محض نظر کا دھوکا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ ہم سب ایک زبردست، جابر و قاہر اور علیم و خبیر شہنشہاہ کی سلطنت کی رعایا ہیں۔ وہ شہنشاہ جس کا دعویٖ ہے کہ وہ سب جانتا ہے۔ ظلم کو پسند نہیں کرتا۔ کچھ بھولتا نہیں۔ زبردست انتقام لینے والا ہے۔ اور پھر محض دعویٰ بھی نہیں۔ آدمی دیکھتا ہے کہ تماشا ہر وقت لگا ہوا ہے۔ دھوکا دینے والا نفع نہیں اٹھا رہا مگر تھوڑا۔ ظالم کی رسی نہیں ہے مگر چھوٹی۔ جاہل کی عاقبت کچھ نہیں مگر نقصان۔ اس کے بعد بھی کسی کے دل سے انتقام کا جذبہ فرو نہ ہو تو وہ محض جلد باز ہے۔
عقل کا تقاضا نہ صرف یہ ہے کہ انتقام کو خدا پر چھوڑ دیا جائے بلکہ یہ بھی ہے کہ اپنے آپ کو بھی اس سے بچانے کی کوشش کی جائے۔ اور یہ دوسری بات پہلی سے زیادہ ضروری ہے۔
لَا يُسْاَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَهُـمْ يُسْاَلُوْنَ (انبیا - 23)
جو کچھ وہ کرتا ہے اس کی پوچھ گچھ نہیں ہوتی اور ان (لوگوں) سے پوچھ گچھ ہوتی ہے۔
- کیفیت نامہ
- 25 نومبر 2022ء
- ربط