Skip to content

بڑھے تھے نخل کی صورت گرے ثمر کی طرح

میر انیسؔ

تحت اللفظ

غزل

شہیدِ عشق ہوئے قیسِ نامور کی طرح
جہاں میں عیب بھی ہم نے کیے ہنر کی طرح

کچھ آج شام سے چہرہ ہے فق سحر کی طرح
ڈھلا ہی جاتا ہوں فرقت میں دوپہر کی طرح

تمام خلق ہے خواہانِ آبرو اے رب
چھپا مجھے صدفِ قبر میں گہر کی طرح

تجھی کو دیکھوں گا جب تک ہیں برقرار آنکھیں
مری نظر نہ پھرے گی تری نظر کی طرح

ہماری قبر پہ کیا احتیاجِ‌ عنبر و عود
سلگ رہا ہے ہر اک استخواں اگر کی طرح

نحیف و زار ہیں کیا زور باغباں سے چلے
جہاں بٹھا دیا بس رہ گئے شجر کی طرح

تمہارے حلقہ بہ گوشوں میں ایک ہم بھی ہیں
پڑا رہے یہ سخن کان میں گہر کی طرح

انیسؔ یوں ہوا حالِ جوانی و پیری
بڑھے تھے نخل کی صورت گرے ثمر کی طرح

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشکچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے گردشِ دوراں بھول گئے
اگلی پیشکشوہ بھی کمبخت ترا چاہنے والا نکلاNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

لہجہ - اردو گاہ - ربط

شور ہے ہر طرف سحاب سحاب​

کشفیؔ ملتانی
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا

وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا

اکبرؔ الہ آبادی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا

غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا

صفیؔ لکھنوی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
خدا بنے تھے یگانہؔ مگر بنا نہ گیا

خدا بنے تھے یگانہؔ مگر بنا نہ گیا

یگانہؔ چنگیزی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے

قابلؔ اجمیری
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔