Skip to content

دنیا کے ہر خیال سے بیگانہ کر دیا

فناؔ بلند شہری

تحت اللفظ

غزل

دنیا کے ہر خیال سے بیگانہ کر دیا
حسنِ خیالِ یار نے دیوانہ کر دیا

تو نے کمال جلوۂ جانانہ کر دیا
بلبل کو پھول شمع کو پروانہ کر دیا

مشرب نہیں یہ میرا کہ پوجوں بتوں کو میں
شوقِ طلب نے دل کو صنم خانہ کر دیا

ان کی نگاہِ مست کے قربان جائیے
میرے جنوں کو حاصلِ مے خانہ کر دیا

ٹھکرائے یا قبول کرے اس کی بات ہے
ہم نے تو پیش جان کا نذرانہ کر دیا

تیرے خرامِ ناز پہ قربان زندگی
نقشِ قدم کو رونقِ ویرانہ کر دیا

میخانۂ الست کا وہ رند ہوں فناؔ
جس پر نگاہ ڈال دی مستانہ کر دیا

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشمیں جا ہی ڈھونڈتا تری محفل میں رہ گیا
اگلی پیشکشتسکینِ دلِ محزوں نہ ہوئی وہ سعیِ کرم فرما بھی گئےNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں

جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں

ساغرؔ صدیقی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
دن کی آہیں نہ گئیں رات کے نالے نہ گئے

دن کی آہیں نہ گئیں رات کے نالے نہ گئے

جلیلؔ مانک پوری
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
خطوطِ غالبؔ - بنام منشی ہرگوپال تفتہ

خطوطِ غالبؔ - بنام منشی ہرگوپال تفتہ

مرزا غالبؔ
  • بلند خوانی
  • نثر
  • راحیلؔ فاروق
اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

اللہ اگر توفیق نہ دے انسان کے بس کا کام نہیں

جگرؔ مراد آبادی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
وہ مگر خوب سمجھتا ہے خدا ہے وہ بھی

وہ مگر خوب سمجھتا ہے خدا ہے وہ بھی

غنی اعجازؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔