Skip to content

برگشتۂ یزدان سے کچھ بھول ہوئی ہے

ساغرؔ صدیقی

تحت اللفظ

برگشتۂ یزدان سے کچھ بھول ہوئی ہے
بھٹکے ہوئے انسان سے کچھ بھول ہوئی ہے

تا حدِ نظر شعلے ہی شعلے ہیں چمن میں
پھولوں کے نگہبان سے کچھ بھول ہوئی ہے

جس عہد میں لٹ جائے فقیروں کی کمائی
اس عہد کے سلطان سے کچھ بھول ہوئی ہے

ہنستے ہیں مری صورتِ مفتوں پہ شگوفے
میرے دلِ نادان سے کچھ بھول ہوئی ہے

حوروں کی طلب اور مے و ساغرؔ سے ہے نفرت
زاہد ترے عرفان سے کچھ بھول ہوئی ہے

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشمحبت کی رنگینیاں چھوڑ آئے
اگلی پیشکشناصرؔ کیا کہتا پھرتا ہے کچھ نہ سنو تو بہتر ہےNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

لہجہ - اردو گاہ - ربط

بول اے سکوتِ دل کہ درِ بے نشاں کھلے

محسنؔ نقوی
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
لہجہ - اردو گاہ - ربط

ہر تمنا دل سے رخصت ہو گئی

خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ
  • تحت اللفظ
  • راحیلؔ فاروق
مدتوں اپنے بدن سے تری خوشبو آئی

مدتوں اپنے بدن سے تری خوشبو آئی

مصطفیٰ زیدی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی

کہتے ہیں عید ہے آج اپنی بھی عید ہوتی

غلام بھیک نیرنگؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا

جس شہر میں بھی رہنا اکتائے ہوئے رہنا

منیرؔ نیازی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Cleantalk Pixel