Skip to content

دل پہ جو گزری کوئی کیا جانے

جوشؔ ملسیانی

تحت اللفظ

غزل

دل پہ جو گزری کوئی کیا جانے
یہ تو ہم جانیں یا خدا جانے

خاک جھیلے گا وہ مصیبتِ عشق
جو لگا کر نہ پھر بجھا جانے

تو ہی اپنا مقام جانتا ہے
اک ظلوم و جہول کیا جانے

کیا کرے عرضِ مدعا وہ بشر
ابتدا کو جو انتہا جانے

بادہ نوشوں کا حشر کیا ہوگا
مجھ بلانوش کی بلا جانے

بات رندی کی مجھ کو آتی ہے
پارسائی کی پارسا جانے

تجھ کو اپنی خبر نہیں اے جوشؔ
تو خدائی کے راز کیا جانے

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشباغ میں پھول کھلے موسمِ سودا آیا
اگلی پیشکشپڑھوں گا رحمت کا وہ قصیدہ کہ ہنس پڑے گا عتاب تیراNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہو

جاں نثار اخترؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
موجد کا حسن اپنی ہی ایجاد کھا گئی

موجد کا حسن اپنی ہی ایجاد کھا گئی

تنویر سپراؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
پھرتے تھے دشت دشت دوانے کدھر گئے

پھرتے تھے دشت دشت دوانے کدھر گئے

شاہ مبارک آبروؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا

جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا

داغؔ دہلوی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
سات سروں کی آگ ہے آٹھویں سر کی جستجو

سات سروں کی آگ ہے آٹھویں سر کی جستجو

جمیل الدین عالیؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔
Cleantalk Pixel