میرے اقارب میں ایک خاتون اکثر بیمار رہا کرتی تھیں۔ کبھی سر درد کی شکایت تو کبھی کمر دکھنے کی۔ کبھی متلی کا رونا تو کبھی دم گھٹنے کا۔ دوا دارو کی ہر ممکن کوشش کے باوجود آرام نہ آتا تھا۔ ایک دن میں نے ان سے کہا، کوئی گناہ تو آپ کا ایسا ہے جس کی یہ سزا آپ کو مل رہی ہے۔ آپ اپنے معاملات پر غور کریں۔ وہ غلطی تلاش کریں جو آپ کر رہی ہیں یا کر چکی ہیں، توبہ کریں اور اللہ سے اس کی معافی مانگیں۔ شاید نجات ہو جائے۔ مجھے تعجب ہوا کہ خاتون نے اس مشورے کا بہت برا مانا اور سخت احتجاج کیا۔
تاہم اگلی ملاقات میں ان کی طبیعت کافی بہتر تھی۔ اور اس کے بعد آج تک کم از کم میں نے انھیں کبھی بیمار نہیں دیکھا۔