استاد شعرا کے مطالعے میں غالبؔ کو سب سے آخر میں پڑھنا چاہیے۔ اس لیے نہیں کہ وہ خاتم الشعرا ہیں بلکہ اس لیے کہ آپ تمیز کر سکیں کہ انھوں نے کہاں شاعری کی ہے اور کہاں جھک ماری ہے۔
لوگوں کو مستقبل کے بارے میں طرح طرح کے اندیشے ستاتے ہیں۔ جنگ نہ چھڑ جائے۔ وبا نہ پھیل جائے۔ قحط نہ پڑ جائے۔ مہنگائی نہ بڑھ جائے۔ روبوٹ انسانوں پر غالب نہ آ جائیں۔ وغیرہ وغیرہ۔ مجھے صرف ایک بے تکا سا دھڑکا لگا رہتا ہے۔ کہیں خدا نخواستہ انسان اتنی ترقی نہ کر جائے کہ دیہات ختم ہو جائیں!
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 6 مارچ 2022ء
- ربط