جمہوریت میں عوام خود اپنا نمائندہ منتخب کرتے ہیں۔ بادشاہی میں ایک خاندان کے لوگ یکے بعد دیگرے حکومت کرتے ہیں۔ پاکستان میں چونکہ حکمران اور عوام دونوں بادشاہ ہیں لہٰذا یہاں دونوں نظاموں کا ایک حسین امتزاج پیش کیا گیا ہے۔ یعنی عوام کو دو تین خاندانوں سے باری باری نمائندہ منتخب کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ اسے بادشاہی جمہوریت یا جمہوری بادشاہی کہنا چاہیے۔ اور ریاست کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان سے بدل کر بادشاہی جمہوریہ پاکستان رکھ دینا چاہیے۔ اسلام محض پاکستان کا قومی کھیل ہے سو وہ یوں بھی رہے گا۔
میں نے پڑھ لکھ کر یہ سیکھا ہے کہ میں کسی پڑھے لکھے کی بات کا بھروسا محض اس لیے نہیں کر سکتا کہ وہ پڑھا لکھا ہے۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 11 نومبر 2021ء
- ربط