ادب عربی زبان کا لفظ ہے۔ عربی میں یہ مادہ عمدہ تربیت، شائستگی، تہذیب، اخلاق، تواضع اور تعلیم کے معانی رکھتا ہے۔ الفاظ کا برتاؤ چونکہ کسی فرد کی شخصیت میں پائی جانے والی ان تمام خوبیوں کا سب سے زیادہ عکاس ہوتا ہے اس لیے نظم و نثر پر بھی اس کا اطلاق ہوا۔ ادب کو انگریزی میں لٹریچر (literature) کہتے ہیں۔ یہ لفظ لاطینی کے litera یا littera سے نکلا ہے جس کے معانی حرف کے ہیں۔ حرف چونکہ لکھا جاتا ہے اس لیے لکھی ہوئی عبارات پر ادب کا قیاس کیا گیا۔ اہلِ مغرب کی روایت رہی ہے کہ وہ کسی بھی موضوع پر لکھی ہوئی چیزوں کو اس موضوع کا ادب (literature) کہتے ہیں۔ مثلاً سائنسی یا تکنیکی لٹریچر۔ وجہ یہی ہے کہ ان کے ہاں لکھا ہوا ہونا ادب کی بنیاد ہے۔ جبکہ ہماری روایت میں ادب کا تصور ایک خاص قسم کی تربیت، ذوق اور مزاج سے پیدا ہوتا ہے۔ جب تک انسان کا کلام فصاحت، بلاغت اور طلاقت کی ایک خاص سطح کو نہ پہنچ جائے، ہم اسے ادب نہیں کہتے۔
پاکستان کی پہلی اور آخری ملکہ انتقال کر گئیں۔
21 اپریل 1926ء کو پیدا ہونے والی ملکہ الزبتھ دوم 8ستمبر 2022ء کو وفات پا گئیں۔ انھوں نے انگریزی تاریخ میں طویل ترین عرصہ حکومت کی اور اپنے والد شاہ جارج ششم کے انتقال کے بعد 6 فروری 1952ء کو پاکستان کی ملکہ بنیں۔ قومی ترانے کے مصرع قوم، ملک، سلطنت میں سلطنت کا لفظ آج بھی سلطنتِ برطانیہ کے ان انتظامات کی یاد دلاتا ہے۔ تاہم 23 مارچ 1956ء کو پاکستان کا پہلا آئین نافذ ہوا اور ملکہ کی جگہ صدرِ مملکت نے لے لی۔ اسکندر مرزا وطنِ عزیز کے پہلے باضابطہ سربراہ تھے۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 9 ستمبر 2022ء
- ربط