عشق کا نام پتا تو ہو گا
نہ کیا ہو گا سنا تو ہو گا
کوئی جھونکا نہیں من مندر میں
ایک مٹی کا دیا تو ہو گا
مجھ سے ناراض ہوا ہے ظالم
خود سے شرمندہ ہوا تو ہو گا
کتنے دن خلق رہے گی خاموش
ایک دن حشر بپا تو ہو گا
کوئی راحیلؔ سے واقف ہی نہیں
مر گیا ہو گا جیا تو ہو گا