ایک بار پھر بہت خوش۔ الحمدللہ!
سسی پنوں ہمارے خطے کی ایک معروف رومانوی داستان ہے۔ سسی کا تعلق بھنبھور (سندھ) سے تھا۔ میر پنوں خان کیچ (مکران، بلوچستان) کا شہزادہ تھا۔ کہا جاتا ہے کہ پنوں کی تلاش میں سسی صحراؤں کی خاک چھانتے چھانتے مر گئی تھی۔ اس کی قبر کا خیالی نقشہ جھنگ کے ایک شاعر نے کھینچا ہے اور دیکھیے کہ کس خوبی سے محبوب کی گلیوں کو جنت کے برابر ثابت کر دیا ہے۔
بیٹھی قبر دے وچ بہاریاں دیوے نکیرین تھئے حیران اے
گستاخ میت تیکوں کہیں نئیں دسیا کر شرم اے ہور جہان اے
وے میں سمجھیا کیچ دے کوچے ہن اج اپڑ گئیاں مکران اے
ککھ چنڑنن خان دے ویہڑے دے ایہہ ریاض میرا ایمان اے
ترجمہ: نکیرین پہنچے تو یہ دیکھ کر حیران ہوئے کہ سسی قبر میں بیٹھی جھاڑو دے رہی ہے۔ کہا، اے گستاخ میت! کچھ شرم کر۔ تجھے کسی نے بتایا نہیں کہ یہ دوسرا جہان ہے؟ سسی کہنے لگی، میں سمجھی شاید یہ کیچ کی گلیاں ہیں اور میں مکران پہنچ گئی ہوں۔ اے ریاضؔ (شاعر کا تخلص)، میرے لیے تو پنوں کے صحن سے تنکے چننا ہی ایمان ہے۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 13 مئی 2022ء
- ربط