ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر طلبہ جن موضوعات سے سب سے زیادہ متنفر ہوتے ہیں ان میں تحقیقی طریقۂ کار سرِ فہرست ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس شخص کو تحقیقی طریقۂ کار سے دلچسپی نہیں وہ محقق ہو ہی نہیں سکتا۔ لیکن قدرت کے کرشمے اور اللہ کی مرضی ہے کہ تقریباً ہر مضمون میں ہمارے علما، اساتذہ اور طلبہ کی اسی نوے فیصد تعداد ان "محققین” پر مشتمل ہے جن کی طبائع تحقیق سے بالکل مناسبت نہیں رکھتیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے جہاز اڑانے کے لیے وہ ہوا باز تعینات کیے جائیں جنھیں اونچائی سے نفرت ہو۔
بچوں کی معصومیت، نوجوانوں کے تقویٰ اور بوڑھوں کے زہد پر یقین کیا جا سکتا ہے مگر ادھیڑ عمروں کی پارسائی سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 10 مئی 2022ء
- ربط