Skip to content
اردو گاہ
  • قرارداد
  • کیفیات
  • راحیلؔ
  • ضوابط
  • تشہیر
  • رابطہ
Menu
  • قرارداد
  • کیفیات
  • راحیلؔ
  • ضوابط
  • تشہیر
  • رابطہ

کیفیت نامہ

7 دسمبر 2021 ء

12:31

ادب عربی زبان کا لفظ ہے۔ عربی میں یہ مادہ عمدہ تربیت، شائستگی، تہذیب، اخلاق، تواضع اور تعلیم کے معانی رکھتا ہے۔ الفاظ کا برتاؤ چونکہ کسی فرد کی شخصیت میں پائی جانے والی ان تمام خوبیوں کا سب سے زیادہ عکاس ہوتا ہے اس لیے نظم و نثر پر بھی اس کا اطلاق ہوا۔ ادب کو انگریزی میں لٹریچر (literature) کہتے ہیں۔ یہ لفظ لاطینی کے litera یا littera سے نکلا ہے جس کے معانی حرف کے ہیں۔ حرف چونکہ لکھا جاتا ہے اس لیے لکھی ہوئی عبارات پر ادب کا قیاس کیا گیا۔ اہلِ مغرب کی روایت رہی ہے کہ وہ کسی بھی موضوع پر لکھی ہوئی چیزوں کو اس موضوع کا ادب (literature) کہتے ہیں۔ مثلاً سائنسی یا تکنیکی لٹریچر۔ وجہ یہی ہے کہ ان کے ہاں لکھا ہوا ہونا ادب کی بنیاد ہے۔ جبکہ ہماری روایت میں ادب کا تصور ایک خاص قسم کی تربیت، ذوق اور مزاج سے پیدا ہوتا ہے۔ جب تک انسان کا کلام فصاحت، بلاغت اور طلاقت کی ایک خاص سطح کو نہ پہنچ جائے، ہم اسے ادب نہیں کہتے۔

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو ادیب۔

Prevپچھلا کیفیت نامہ
اگلا کیفیت نامہNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

کیفیات

چھوٹی چھوٹی باتیں۔ جذبات، کیفیات، احساسات اور خیالات۔ سماجی واسطوں پر دیے جانے والے سٹیٹس (status) کی طرح!

آپ کے لیے

مکھی ایک حقیر شے ہے۔ مر جائے تو اور بھی حقیر ہو جاتی ہے۔ لیکن ہماری اوقات یہ ہے کہ دنیا کے کل انسان مل کر ایک مردہ مکھی کی جانب اشارہ کریں اور کہیں کہ وہ نہیں ہے تو اس سے وہ فنا نہیں ہو جائے گی۔ جوں کی توں پڑی اربوں انسانوں کا مذاق اڑاتی رہے گی۔ ہمارا کلام، ہماری منطق، ہماری فصاحت و بلاغت، ہمارا اتفاق، ہمارا اجماع محض یہ ثابت کرے گا کہ ہم اندھے ہیں۔ یہ ایک مردہ مکھی جیسی حقیر سچائی کی طاقت ہے۔

لوگ خیال کرتے ہیں کہ وہ دلیل سے کسی شے کو حقیقت ثابت کر دیں تو وہ حقیقت ہو جاتی ہے۔ اپنے ساتھ اتفاق کرنے والوں کا ایک گروہ پیدا کر لیں تو اور بھی ٹھوس ہو جاتی ہے۔ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ حقیقت کے خالق نہیں ہیں۔ اسے پیدا نہیں کر سکتے۔ صرف تسلیم کر سکتے ہیں۔ انکار کریں گے تو ایک مردہ مکھی کی طاقت آٹھ ارب انسانوں سے زیادہ ہے۔

راحیلؔ فاروق
  • کیفیت نامہ
  • 15 ستمبر 2021 ء
  • ربط
اردو گاہ
Facebook-f Twitter Instagram Pinterest Youtube

ہم روایت شکن روایت ساز

  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
Menu
  • لغت
  • ادب
  • لہجہ
  • شاعری
  • نثر
  • اقوال
  • امثال
  • محاورات
  • املا
  • عروض
  • معاصرین
  • زار
  • کیفیات
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
Menu
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
اطلاقیہ
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔