ہم گناہگار انسان کو انسان نہیں سمجھتے۔ نیک انسان کو تو بالکل ہی انسان نہیں سمجھتے۔ پھر چراغ لے کر انسانیت ڈھونڈنے نکل پڑتے ہیں!
ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر طلبہ جن موضوعات سے سب سے زیادہ متنفر ہوتے ہیں ان میں تحقیقی طریقۂ کار سرِ فہرست ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس شخص کو تحقیقی طریقۂ کار سے دلچسپی نہیں وہ محقق ہو ہی نہیں سکتا۔ لیکن قدرت کے کرشمے اور اللہ کی مرضی ہے کہ تقریباً ہر مضمون میں ہمارے علما، اساتذہ اور طلبہ کی اسی نوے فیصد تعداد ان "محققین" پر مشتمل ہے جن کی طبائع تحقیق سے بالکل مناسبت نہیں رکھتیں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے جہاز اڑانے کے لیے وہ ہوا باز تعینات کیے جائیں جنھیں اونچائی سے نفرت ہو۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 17 جولائی 2022ء
- ربط