وقت بدل جاتا ہے۔ لوگ بھی بدل جاتے ہیں۔ بہت کم ہوتے ہیں جو رہتے ہیں اور نبھاتے ہیں۔ تعلق بیج ہے۔ ڈالنا مشکل نہیں۔ اگانا جوکھم ہے۔ لہجہ کے جو کرم فرما ساتھ رہے ہیں، اللہ کرے ہمیشہ ساتھ رہیں۔ ان جیسا کوئی نہیں۔
اہلِ پنجاب کے حسن کی نسبت ہمارا خیال تو رہا ہے کہ برِ صغیر میں اس کا مقابلہ نہیں۔ آج خاقانئ ہند کا ایک شعر نظر سے گزرا تو حیرت ہوئی کہ ان کا بھی یہی خیال تھا۔
تھا ذوقؔ پہلے دلی میں پنجاب کا سا حسن
پر اب وہ پانی کہتے ہیں ملتان بہ گیا
پانی ملتان بہ جانے میں ایہام ہے۔ یہ دراصل محاورہ ہے جس کا مطلب کم و بیش وہی ہے جو آج کل پانی سر سے گزر جانے کا ہے۔ راوی ملتان کے خطے میں چناب میں مل جاتا ہے اور پھر راوی نہیں رہتا۔ مراد ہے وقت گزر جانا۔ موقع نکل جانا۔
راحیلؔ فاروق
- کیفیت نامہ
- 8 جولائی 2023ء
- ربط