مواد پر جائیں۔
  • راحیلؔ
  • قرارداد
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
  • راحیلؔ
  • قرارداد
  • تشہیر
  • ضوابط
  • رابطہ
اردو گاہ
  • زبان

    فرہنگِ آصفیہ

    • لغت
    • تعارف
    • معروضات
    • لغت
    • تعارف
    • معروضات

    املا نامہ

    • املا
    • املا نامہ
    • مقدمہ
    • ابواب
    • املا
    • املا نامہ
    • مقدمہ
    • ابواب

    اردو محاورات

    • تعارف
    • فہرست
    • مقدمہ
    • اہمیت
    • ادب
    • مراجع
    • تعارف
    • فہرست
    • مقدمہ
    • اہمیت
    • ادب
    • مراجع

    اردو عروض

    • تعارف
    • فہرست
    • ابواب
    • مصطلحات
    • تعارف
    • فہرست
    • ابواب
    • مصطلحات
  • کلاسیک

    ادبِ عالیہ

    • تعارف
    • کتب
    • موضوعات
    • مصنفین
    • شمولیت
    • تعارف
    • کتب
    • موضوعات
    • مصنفین
    • شمولیت

    لہجہ

    • تعارف
    • فہرست
    • ادبا
    • اصناف
    • تعارف
    • فہرست
    • ادبا
    • اصناف
  • حکمت

    اقوالِ زریں

    • اقوال
    • فہرست
    • شخصیات
    • زمرے
    • زبان
    • اقوال
    • فہرست
    • شخصیات
    • زمرے
    • زبان

    ضرب الامثال

    • تعارف
    • فہرست
    • زبان
    • زمرہ
    • تعارف
    • فہرست
    • زبان
    • زمرہ
  • نظم و نثر

    اردو شاعری

    • تعارف
    • فہرست
    • اصناف
    • زمرے
    • تعارف
    • فہرست
    • اصناف
    • زمرے

    زار

    • تعارف
    • فہرست
    • پیش لفظ
    • پی ڈی ایف
    • تعارف
    • فہرست
    • پیش لفظ
    • پی ڈی ایف

    اردو نثر

    • تعارف
    • فہرست
    • اصناف
    • زمرے
    • تعارف
    • فہرست
    • اصناف
    • زمرے

    کیفیات

    • کیفیت نامے
    • کیفیت نامے
  • معاصرین

    معاصرین

    • معاصرین
    • فہرست
    • مصنفین
    • اصناف
    • موضوعات
    • لکھیے
    • برأت
    • معاصرین
    • فہرست
    • مصنفین
    • اصناف
    • موضوعات
    • لکھیے
    • برأت

زبان کی سند

شذرہ

20 اپریل 2020ء

میری حافظ صاحب کی نسبت ابتدائی رائے یہ تھی کہ صاحبِ مطالعہ اور فہیم آدمی ہیں۔ جو باتیں محولہ مراسلے میں کی گئی ہیں ان سے متوقع نہیں تھیں۔

اول تو لفظ درست عربی الاصل نہیں۔ ہمارے علم کے مطابق ٹھیٹھ فارسی کلمہ ہے۔ دوم یہ کہ "گی” کے لاحقے کی نسبت حافظ صاحب غلط فہمی کا شکار ہیں کہ یہ صرف فارسی الاصل الفاظ کے ساتھ روا ہے۔ طرفگی، مشاطگی، مسخرگی، باقاعدگی، بد مزگی، بےحوصلگی، بد معاملگی، خوش سلیقگی وغیرہ اکثر عربی مادوں کے کلمات و تراکیب میں یہ لاحقہ فارسی اور اردو میں رائج ہے۔ اصول دراصل یہ ہے کہ ہائے مختفی یا بعض اوقات الف پر ختم ہونے والے اسمائے صفت کو اسمِ کیفیت میں بدلنے کے لیے آخری حرف کی جگہ "گی” ملحق کیا جاتا ہے۔ جیسے شگفتہ سے شگفتگی اور خفا سے خفگی۔

موصوف نے عوام کو بھی اس عبارت میں بتکرار اسمِ مونث کے طور پر برتا ہے۔ اگر وہ فی الواقع عوام کے کلام کو اس درجہ لائقِ اعتنا سمجھتے ہیں تو ہم کل کلاں ان کے مراسلوں میں چھابڑی والوں اور بازاریوں کے سے الفاظ کی توقع بھی کر سکتے ہیں۔ آخر وہ بھی جمہور ہیں۔ عوام ہیں۔ کالانعام سہی!

حافظ صاحب کا ایک اور تسامح یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ زبان کے حوالے استناد کے ضمن میں عوام کے مقابل علما کو سمجھتے ہیں۔ یہ بڑی بےبنیاد سی بات ہے۔ علما کے درجے کے لوگ اچھی زبان کے قواعد اور اصول ضرور طے کر سکتے ہیں مگر وہ سند بھی ہوں، یہ کچھ ایسا لازم نہیں۔ مثلاً ناسخؔ نے اردو کا محاورہ مصنوعی طور پر طے کرنے کی بڑی جانکاہ کوشش کی مگر داغؔ باقاعدہ عالم نہ سمجھے جانے کے باوجود سند کے معاملے میں ان سے اولیٰ ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ تمام اچھی چیزوں کی طرح زبان کا معیار بھی خواص ہی ہیں۔ عوام کی بولی ٹھولی سے سند لینے والے لوگ عوام ہی کی سطح پر آن رہتے ہیں۔ مزید برآن یہ زیادہ تر محض ایک فکری رویہ ہے۔ عملی طور پر اس کے مویدین بھی کم ہی چاہیں گے کہ مثلاً کسی سے کمبخت یا ظالم کہہ کر خطاب کرنے کی بجائے BC کہیں۔

لفظ و تلفظ میں عوام کی سند….درستی (درست + یائے نسبتی) اس لیے درست کہا جاتا ہے کہ درست عربی کا لفظ ہے چنانچہ اس کے…

Posted by Hafiz Safwan on Saturday, April 18, 2020

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو نثر نگار۔

Prevپچھلی نگارشبغاوت سے سفاہت تک
اگلی نگارششعر اور معنیٰNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

آپ کا کیا خیال ہے؟ جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل کا پتا شائع نہیں کیا جائے گا۔ تبصرہ ارسال کرنے کے لیے * کے نشان والے خانے پر کرنا ضروری ہے۔

اردو نثر

راحیلؔ فاروق کی نثری نگارشات۔ شعری، ادبی، فکری، معاشرتی اور مذہبی موضوعات پر انشائیے، مضامین اور شذرات۔

آپ کے لیے

فکری تضادات کا جواز

12 نومبر 2021ء

جا ری عقل

29 جون 2024ء

تخلیقِ فن – ایک نامیاتی نظریہ

16 مارچ 2017ء

بر رسولاں بلاغ است و بس

24 اپریل 2012ء

شکر کا حقیقی مفہوم

16 جنوری 2020ء

تازہ ترین

روٹی اور پڑھائی

10 اگست 2025ء

جا ری عقل

29 جون 2024ء

الوداع، اماں!

4 مئی 2024ء

غلام یاسین فوت ہو گیا

27 دسمبر 2023ء

شاعرانہ مزاج

18 دسمبر 2023ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔