Skip to content
  • نثر
  • فہرست
  • اصناف
    • انشائیہ
    • مضمون
    • کہانی
    • مقالہ
    • شذرہ
  • زمرے
    • نقد و نظر
    • انسان
    • مذہب
    • معاشرہ
    • سوانح
    • طنز و مزاح
    • متفرقات
Menu
  • نثر
  • فہرست
  • اصناف
    • انشائیہ
    • مضمون
    • کہانی
    • مقالہ
    • شذرہ
  • زمرے
    • نقد و نظر
    • انسان
    • مذہب
    • معاشرہ
    • سوانح
    • طنز و مزاح
    • متفرقات

دوسری سالگرہ

شذرہ

3 دسمبر 2018ء

ٹوئٹر نے یاد دلایا کہ اردو نگار کو سماجی واسطوں کی دنیا میں دو سال پورے ہو گئے۔

گو کہ بلاگ کسی نہ کسی رنگ میں کم و بیش پون دہائی سے چلا آتا ہے مگر اردو نگار کے نام سے ایک ذاتی، ادبی آن لائن بیاض کی باقاعدہ اشاعت اور ٹوئٹر اور فیس بک وغیرہ پر رونمائی کو آج تیسرا سال شروع ہو گیا ہے۔ مجھے خود پر تعجب ہوتا ہے اور رشک آتا ہے کہ میں دو سال ایک کام بلاتعطل کیونکر کرتا رہا۔ کچھ فطری اور کچھ فطرتی تقاضوں کے سوا ایسا استقلال میں نے زندگی میں پہلے کبھی بھی ظاہر نہیں کیا۔ شاید یہ بھی بڑھاپے کی ایک علامت ہو۔ یا ممکن ہے آثارِ قیامت وغیرہ سے تعلق رکھنے والی کوئی چیز ہو۔ آپ جانیں!

ایک بات البتہ میں بخوبی جانتا ہوں کہ نگارشات کا یہ سلسلہ ہرگز جاری نہ رہ سکتا اگر بہت سے لوگ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر میری مدد اور حوصلہ افزائی نہ کرتے رہتے۔ ان میں سے بہت سے ایسے ہیں کہ ان کے وجود اور محبت کا مجھے احساس ہے مگر میں خود بھی ان کا صورت آشنا نہیں۔ بعض وہ ہیں کہ جن کے اسمائے گرامی

زباں پہ بارِ خدایا یہ کس کا نام آیا

کے مصداق اجازت نامے اور عبوری ضمانت وغیرہ کے بغیر نہیں لیے جا سکتے۔ کچھ کے ذکر کے آڑے ان کی پردہ نشینیاں آتی ہیں۔ لے دے کے محمد ریحان قریشی، سردار فرحان محمد خان، نوید احمد، کلیم اللہ، حمیرا عدنان اور زبیدہ شیخ رہ جاتے ہیں جن کا شکریہ بالجہر ادا کیا جا سکتا ہے۔ لہٰذا، شکریہ!

مجھے نہیں علم کہ فردِ واحد کی ادبی کاوشوں پر مشتمل کوئی بلاگ اس قسم کے تواتر کے ساتھ دو سال متحرک رہ سکا ہو۔ اگر یہ لاعلمی کسی طرح امرِ واقعہ پر دلالت کرتی ہے تو میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ بنوں کے کرائے سے بھی کم خرچ میں اردو نگار نے چار ہزار کے قریب مداحوں اور قارئین کا سنگِ میل طے کر لیا ہے۔ الحمدللہ!

یاد آیا۔ بنوں کی تلمیح شاید آپ اپنے زورِ بازو سے معلوم نہ کر سکیں۔ لہٰذا یہ بھی سنتے جائیے۔ کہتے ہیں کہ ایک سادہ لوح پٹھان حج کو گیا۔ بیت اللہ پہنچ کر دیر تک گڑگڑاتا رہا۔ بےقراری حد سے بڑھی تو کہنے لگا، "اللہ! ام بہت دور سے آیا ہے۔ بنوں دیکھا ہوا ہے؟”

راحیلؔ فاروق

پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو نثر نگار۔

Prevپچھلی نگارشداتا صاحب، چور اور چوروں کے بچے
اگلی نگارشتعلیم، تادیب اور تشددNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

اردو نثر

راحیلؔ فاروق کی نثری نگارشات۔ شعری، ادبی، فکری، معاشرتی اور مذہبی موضوعات پر انشائیے، مضامین اور شذرات۔

آپ کے لیے

پرستش سے خدائی تک

27 فروری 2018ء

گالی

3 دسمبر 2022ء

مشاعرے اور تحسینِ فن

3 مارچ 2017ء

بچہ بچہ

25 اپریل 2021ء

سانحۂِ ساہیوال – واردات سے واویلے تک

28 جنوری 2019ء

تازہ ترین

علم اور انصاف کا تعلق

14 جنوری 2023ء

گالی

3 دسمبر 2022ء

مطالعے کا ایک اہم اصول

26 نومبر 2022ء

آزادئ نسواں

21 نومبر 2022ء

سلام استاد!

5 اکتوبر 2022ء
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔