Skip to content

کوچۂ یار میں اب جانے گزر ہو کہ نہ ہو

معین احسن جذبیؔ

تحت اللفظ

غزل

کوچۂ یار میں اب جانے گزر ہو کہ نہ ہو
وہی وحشت وہی سودا وہی سر ہو کہ نہ ہو

جانے اک رنگ سا اب رخ پہ ترے آئے نہ آئے
نفسِ شوق سے گل شعلۂ تر ہو کہ نہ ہو

اب مسلسل بھی جو دھڑکے دلِ ناشاد مرا
کس کو معلوم ترے دل کو خبر ہو کہ نہ ہو

قہر میں لطف میں مدہوشی و ہشیاری میں
وہ مرے واسطے تخصیصِ نظر ہو کہ نہ ہو

ہجر کی رات تھی امکانِ سحر سے روشن
جانے اب اس میں وہ امکانِ سحر ہو کہ نہ ہو

  • سپاٹیفائی
  • یوٹیوب
  • پوڈ کاسٹ
Prevپچھلی پیشکشدل دل ہی رہے گا گلِ تر ہو نہیں سکتا
اگلی پیشکشگل کے ہونے کی توقع پہ جیے بیٹھی ہےNext

تبصرہ کیجیے

اظہارِ خیال

لہجہ

صوتی ادب۔ اردو کی کلاسیک غزلیں، نظمیں اور نثر پارے راحیلؔ فاروق کی آواز میں سنیے۔ دل آویز نقاشی اور پس پردہ موسیقی کے ساتھ!

آپ کے لیے

اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح

اے شمع تجھ پہ رات یہ بھاری ہے جس طرح

ناطقؔ لکھنوی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
تیس دن کے لیے ترکِ مے و ساقی کر لوں

تیس دن کے لیے ترکِ مے و ساقی کر لوں

شبلیؔ نعمانی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

محبت میں آرام سب چاہتے ہیں

داغؔ دہلوی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
دل کی کچھ تقصیر نہیں ہے آنکھیں اس سے لگ پڑیاں

دل کی کچھ تقصیر نہیں ہے آنکھیں اس سے لگ پڑیاں

میر تقی میرؔ
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
میں نے جب لکھنا سیکھا تھا

میں نے جب لکھنا سیکھا تھا

ناصرؔ کاظمی
  • تحت اللفظ
  • غزل
  • راحیلؔ فاروق
ہمارا ساتھ دیجیے

اردو گاہ کے مندرجات لفظاً یا معناً اکثر کتب، جرائد، مقالات اور مضامین وغیرہ میں بلاحوالہ نقل کیے جاتے ہیں۔ اگر آپ کسی مراسلے کی اصلیت و اولیت کی بابت تردد کا شکار ہیں تو براہِ کرم اس کی تاریخِ اشاعت ملاحظہ فرمائیے۔ توثیق کے لیے web.archive.org سے بھی رجوع لایا جا سکتا ہے۔

© 2022 - جملہ حقوق محفوظ ہیں۔